پولینڈ کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ایک غریب لڑکی رہتی تھی‘ اس کا نام مانیا سکلوڈو وسکا تھا‘ وہ ٹیوشن پڑھا کر گزر بسر

پولینڈ کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ایک غریب لڑکی رہتی تھی‘ اس کا نام مانیا سکلوڈو وسکا تھا‘ وہ ٹیوشن پڑھا کر گزر بسر
ایک بار ایک عزیز کی شادی کے سلسلے میں والدہ صاحبہ کو لے کر پرل کانٹی نینٹل ہوٹل جانے کا اتفاق ہوا۔ وہاں ہمارے ایک
ﺑﻐﺪﺍﺩ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺧﻠﯿﻔﮧ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮﻧﺎ ﺗﮭﯽ۔ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﭘﻮﺭﮮ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﻋﻼﻥ ﮐﺮﻭﺍ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﺟﺲ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺟﻮﺍﻥ ﻟﮍﮐﯽ
مثنوی مولانا روم میں شہرِ بغداد کی ایک حکایت مذکور ہے۔ حکایت کا آغاز اس طرح ہوتا ہے کہ برف باری کے موسم میں بغداد
مولانا روم نے لکھا ہے کہ ایک دفعہ ایک شخص نے اللہ کی عبادت کرنا شروع کر دی اور پروردگار کی عبادت میں اتنا مشغول
ایک بادشاہ نے اعلان کیا کہ کہ جو شخص جھوٹ بولتے ہوئے پکڑا گیا اس کو پانچ دینار جرمانہ ہوگا، لوگ ایک دوسرے کے سامنے
سلیمان بن عبدالملک بڑا خوبصورت تھا ، وہ ایک وقت میں چار نکاح کرتاتھا، چار دن کے بعد چاروں کو طلاق دے کر چار اور
حضرت عبداللہ بن جعفررحمتہ اللہ علیہ ایک مرتبہ جنگل میں تشریف لے جا رہے تھے ۔ راستہ میں ایک باغ پر گزر ہوا وہاں ایک
کسی شخص نے امیر المومنین علی ؓ کے سامنے دعا قبول نہ ھونے کی شکایت کرتے ھوئے عرض کی: یا امیرالمؤمنین!جبکہ خداوندعالم قرآن مجید میں
ایک نوجوان تھا، اس کا دل ایک باندی سے لگ گیا اس کی تلاش میں رہنے لگا کہ مجھے کوئی موقع ملے تاکہ صورت حال
اٹلی میں ایک بادشاہ حکومت کرتا تھا ۔ اس کی رعایا اُسے بہت ناپسند کرتی تھی مگر کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو اس کی
ایک دن میں راولپنڈی کے ایک ریسٹورنٹ میں کهانا کهانے گیا۔ وہاں دو ٹیبل چھوڑ کے ایک اُدھیڑ عمر بوڑھے میاں اور اُن کی بوڑھی
ایک روز میں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ شاپنگ کے لئے جا رھا تھا گاڑی سگنل پر رُکی تو ایک مانگتی بغل میں بچہ دبائے
جب عورت مرتی ہے اس کا جنازہ مرد اٹھاتا ہے۔ اس کو لحد میں یہی مرد اتارتا ہےپیدائش پر یہی مرد اس کے کان میں
وہ شکل سے شریف گھر کی بیٹی لگ رہی تھی میں پاس گیا میرے قریب ہو کر بولی چلو گے صاحب میں نے پوچھا کتبے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک شخص کی دو بیٹیاں تھی، ایک کی شادی مٹی کےبرتن بنانے والے آدمی کے ساتھ اور دوسری کی شادی ایک زمیندار
وہ روزانہ میرے کلینک آتی تھی اور سب سے آخری سیٹ پر آ کر بیٹھ جاتی تھی، اس دوران وہ اپنی باری کا انتظار کرتی
ابن عقیل رحمتہ اللہ علیہ اپنا واقعہ لکھتے ہیں کہ میں بہت ی زیادہ غریب آدمی تھا ایک مرتبہ میں نے طواف کرتے ہوے ایک
وہ بے حد غریب سات چھوٹے چھوٹے بچوں کا باپ تھا ہمیشہ دو وقت کی پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے تگ ودو کرتا رہتا
اردو ٹی وی نیوز! صاحب اب میرا کام ہو جائے گا نا؟اس نے دیوار کی طرف رخ موڑا اور تیزی سے کپڑے پہننے لگی۔ ہاں